کتاب: دعائیں اور شرعی دم - صفحہ 75
کلونجی:
حضرت خالد بن سعد رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ہم (شہر سے) باہر (کسی جہادی یا تجارتی یا کسی اور) سفر پر نکلے اور ہمارے ساتھ غالب بن ابجر بھی تھے جو کہ راستے میں بیمار ہوگئے۔ پھر جب ہم مدینہ منورہ واپس پلٹے تو اس وقت بھی وہ بیمار ہی تھے۔ جناب ابوعتیق رضی اللہ عنہ ان کی عیادت کے لیے تشریف لائے اور ہم سے کہا کہ: انھیں یہ کالے دانے (کلونجی کے ) استعمال کرواؤ۔ اس کے پانچ یا سات دانے لے کر انھیں پیس لو اور پھر زیتون کے تیل میں ملا کر ناک کی دواطراف میں قطرہ قطرہ کرکے ٹپکاؤ۔ (یعنی نتھنوں میں ) اس لیے کہ مجھے اُمّ المؤمنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے حدیث بیان کی کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سنا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے:
(( إِنَّ ھٰذِہِ الْحبَّۃَ السَّوْدَائَ شِفَآئٌ مِّنْ کُلِّ دَآئٍ