کتاب: دعائیں اور شرعی دم - صفحہ 68
امام حاکم رحمہ اللہ نے اس حدیث کو بایں الفاظ درج کرکے اس پر صحت و اسناد کا حکم لگایا ہے:
(( مَنْ أَتٰی عَرَّافًا أَوْ کَاھِنًا فَصَدَّقَہُ بِمَا یَقُوْلُ فَقَدْ کَفَرَ بِمَا أُنْزِلَ عَلیٰ مُحَمَّدٍ صلي اللّٰه عليه وسلم )) [1]
’’ جو شخص کسی نجومی یا کاہن کے پاس آیا اور اُس نے اس کی بات کو سچا جانا تو اُس نے محمد (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ) پر
اُتاری گئی شریعت کا انکار کیا۔ ‘‘
مسند البزار میں ایک حدیث کے الفاظ یوں ہیں ؛ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( لَیْسَ مِنَّا مَنْ تَطَیَّرَ أَوْ تَطُیِّرَ لَہُ، أَوْ تَکَھَّنَ أَوْ تَکُھِّنَ لَہُ، أَوْ سَحَرَ أَوْ سُحِرَ لَہٗ، وَمَنْ
[1] مستدرک حاکم: ۱/۸۔