کتاب: دعائیں اور شرعی دم - صفحہ 67
نے فرمایا: (( مَنْ أَتٰی حَائِضًا أَوْ اِمْرَأَۃً فِيْ دُبُرِھَا أَوْ کَاھِنًا فَصَدَّقَہُ بِمَا یَقُوْلُ فَقَدْ کَفَرَ بِمَا أُنْزِلَ عَلیٰ مُحَمَّدٍ صلي الله عليه وسلم )) [1] ’’ جو شخص حائضہ کے پاس (جماع اور صحبت کے لیے) آیا، یا اُس نے کسی (اپنی یا بیگانی) عورت سے اُس کی پائخانے والی جگہ میں صحبت کی ,یا وہ کسی کاہن (نجومی ، عامل) کے پاس آیا اور اُس کی (بات کی) اُس نے تصدیق کی ( کہ یہ نجومی ، کاہن وغیرہ سچ کہہ رہا ہے) تو اُس نے محمد (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ) پر اُتاری گئی شریعت کا انکار کردیا۔ ‘‘
[1] سنن ابن ماجہ، کتاب الطھارۃ، ح: ۶۳۹ ، سنن ابی داؤد، کتاب الکہانۃ والتطیّر، ح: ۳۹۰۴۔