کتاب: دعائیں اور شرعی دم - صفحہ 64
توہمات کا بہت جلد شکار ہوجاتی ہیں ۔ انھیں ہمیشہ یہ دُعا وردِ زبان رکھنی چاہیے: (( اَللّٰھُمَّ لَا یَأْتِيْ بِالْحَسَنَاتِ إِلَّا أَنْتَ، وَلَا یَصْرِفُ السَّیِّئَاتِ إِلَّا أَنْتَ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلَّا بِاللّٰہِ)) ’’ اے اللہ! تیرے سوا کوئی اچھائیاں لا نہیں سکتا اور نہ ہی تیرے سوا کوئی برائیوں (اور بیماریوں ، مصیبتوں ) کو پھیر سکتا ہے۔ اور اللہ کے سوا نہ کوئی طاقت ہے اور نہ قوت۔‘‘ [1]
[1] اشرف الحواشی ، ص: ۲۰۔ وفتح الباری: ۱۰/۲۶۴، حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے فتح الباری (طبع دارالسلام: ۱۰/۲۷۲ ، ۲۸۴) میں صحیح البخاری / کتاب الطب / بابُ السِّحر پر نہایت مبسوط اور مفید بحث کی ہے۔