کتاب: دعائیں اور شرعی دم - صفحہ 62
(جادو کی) وہ باتیں جو (ملکِ عراق کے ) شہر بابل میں ہارُوت اور ماروت نامی دو فرشتوں پر (کہ جو یہاں انسانی شکل میں رہ رہے تھے) اُتاری گئی تھیں ، (ان کی یہ ظالم اتباع کرنے لگ گئے تھے۔ ہاروت اور ماروت کا واقعہ درحقیقت یہ ہے کہ) وہ دونوں کسی کو جادو تب تک نہ سکھلاتے جب تک انھیں یہ نہ کہہ دیتے؛ ہم تو اللہ کی طرف سے آزمائش ہیں ۔ اس لیے (جادو سیکھ کر) تم کافر نہ ہوجانا۔ اس پر بھی (جو لوگ اپنا ایمان ضائع کرلینا پسند کرتے) وہ اُن سے ایسی باتیں سیکھتے، جن کی وجہ سے خاوند اور بیوی میں وہ جدائی کروا دیتے ، حالانکہ وہ اللہ تعالیٰ کے حکم کے بغیر جادو کے ذریعے کسی کا کچھ بگاڑ نہیں سکتے۔ اور وہ (جادوگر) ایسی باتیں سیکھتے ہیں کہ جن میں ان کو فائدہ کچھ نہیں ، نرا نقصان ہی نقصان ہے۔ اور البتہ