کتاب: دعائیں اور شرعی دم - صفحہ 61
مِنْ اَحَدٍ اِلَّا بِاِذْنِ اللّٰہِ،وَیَتَعَلَّمُوْنَ مَا یَضُرُّھُمْ وَلَا یَنْفَعُھُمْ،وَلَقَدْ عَلِمُوْا لَمَنِ اشْتَرٰیہُ مَا لَہٗ فِی الْاٰخِرَۃِ مِنْ خَلَاقٍ،وَلَبِئْسَ مَا شَرَوْا بِہٖٓ اَنْفُسَھُمْ،لَوْ کَانُوْا یَعْلَمُوْنَ o ﴾ (البقرہ:۱۰۲) ’’ (ان یہودیوں کی ایک خباثت یہ بھی ہے کہ انہوں نے کتاب اللہ … تورات و زبور … کو پس پشت ڈال دیا) اور سلیمان بن داؤد علیہما السلام کے زمانۂ بادشاہت میں شیطان جو (جادو اور کفر کی چیزیں ) پڑھا کرتے تھے۔ اس کی وہ پیروی اور اتباع کرنے لگے۔ حالانکہ سلیمان ( علیہ السلام ) نے تو ایسا کوئی کفر نہیں کیا تھا۔ (وہ تو اللہ کے نبی تھے اور انبیاء ایسے جادو گری کا کام نہیں کرتے۔) بلکہ یہ کفر تو شیطانوں نے کیا تھا۔ وہ لوگوں کو جادو سکھاتے تھے۔ اور