کتاب: دعائیں اور شرعی دم - صفحہ 57
دموی، صفراوی، سوداوی اوربلغمی۔ اگر کوئی مرض دموی ہے تو اس کا علاج سینگی (پچھنے) سے بہتر کوئی نہیں ۔ اور اگر دیگر کوئی بیماری ہے تو اس کا علاج ’’سہول … دست آور دوا ‘‘ ہوتی ہے، جبکہ شہد نہایت عمدہ ’’ سہول ‘‘ ہے۔ داغ دینا بالکل آخری علاج ہوتا ہے، جب کوئی اور دوا فائدہ نہ دے رہی ہو تو۔ ‘‘ [ابو یحییٰ] چوتھی قسم: طبعی دوائیں : کچھ مفید طبعی دوائیں بھی ہیں جن پر قرآنِ کریم اور سنت مطہرہ دلالت کرتے ہیں ۔ انسان اگر صدق و یقین اور توجہ نیز اس اعتقاد کے ساتھ ان کو استعمال کرے کہ فائدہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوتا ہے، تو ان شاء اللہ ان دواؤں سے فائدہ ہوگا۔ اسی طرح کچھ جڑی بوٹیوں وغیرہ سے بنی دوائیں بھی ہیں جو تجربہ پر مبنی ہوتی ہیں ۔ یہ دوائیں اگر حرام اجزاء پر مشتمل نہ ہوں تو ان سے فائدہ اٹھانے میں