کتاب: دعائیں اور شرعی دم - صفحہ 55
میں آگ سے داغنے کو پسند نہیں کرتا۔‘‘[1] صحیح مسلم میں کچھ تفصیل اس حدیث کی یوں موجود ہے؛ جناب عاصم بن عمر بن قتادہ رحمہم اللہ بیان کرتے ہیں کہ؛ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما ہمارے گھر تشریف لائے۔ گھر والوں میں سے ایک آدمی کو پیپ والے پرانے پھوڑے کی شکایت تھی۔ (اور وہ نہایت تکلیف میں تھا۔) حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے پوچھا: تمہیں کیا شکایت ہے؟ وہ کہنے لگا: پیپ سے بھرا ایک پرانا پھوڑا ہے جو مجھ پر نہایت گراں گزر رہا ہے۔ تو حضرت جابر رضی اللہ عنہ ایک لڑکے سے کہنے لگے: ’’ لڑکے! (بھاگ کر جاؤ اور ) ایک سینگی (پچھنے) لگانے والے کو لے کر آؤ۔ ‘‘ وہ بیمار آدمی حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے کہنے لگا: ’’ارے ابوعبداللہ! پچھنے (سینگی) لگانے والے کا کیا کام؟ ‘‘ حضرت جابر رضی اللہ عنہ
[1] صحیح البخاری / ح: ۵۶۸۳ وصحیح مسلم / ح: ۵۷۴۳۔