کتاب: دعائیں اور شرعی دم - صفحہ 126
مجھ سے ثواب کی امید رکھے) تو میں اس کے بدلے اسے جنت عطا کروں گا۔ ‘‘[1] ۸: ’’ جس مسلمان کو بھی کسی بیماری سے یا کسی دوسرے ذریعے سے کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو اللہ تعالیٰ اس تکلیف کے باعث اس طرح اس کے گناہ جھاڑ دیتا ہے جس طرح درخت سے پتے جھڑتے ہیں ۔ ‘‘[2] ۹: ’’ کسی مسلمان کو اگر کانٹا بھی چبھتا ہے یا اس سے بڑھ کر کوئی تکلیف لاحق ہوتی ہے تو اس کے بدلہ اس کے لیے ایک نیکی لکھی جاتی ہے اور ایک گناہ معاف کردیا جاتا ہے۔ ‘‘ [3]
[1] بخاری: ۱۰/۱۱۶۔ بریکٹ کے درمیان کے الفاظ ترمذی کی روایت کے ہیں ۔ نیز دیکھئے: صحیح ترمذی: ۲/ ۲۸۶۔ [2] صحیح بخاری مع الفتح: ۱۰/ ۱۲۰، حدیث: ۵۶۶۱۔ مسلم: ۴/۱۹۹۱، حدیث: ۶۵۵۹ واللفظ لہ۔ [3] مسلم: ۴/ ۱۹۹۱، حدیث: ۵۶۴۱۔