کتاب: دعا کے مسائل - صفحہ 88
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رکوع اور سجدے میں یہ دعا پڑھتے ’’((تمام فرشتوں اور جبرئیل علیہ السلام کا رب پاک اور مقدس ہے۔))‘‘ اسے نسائی نے روایت کیا ہے۔ عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قُمْتُ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم لَیْلَۃً فَلَمَّا رَکَعَ مَکَثَ قَدْرَ سُوْرَۃِ الْبَقَرَۃِ یَقُوْلُ فِیْ رُکُوْعِہٖ ]سُبْحَانَ ذِی الْجَبَرُوْتِ وَالْمَلَکُوْتِ وَالْکِبْرِیَائِ وَ الْعَظَمَۃِ[ رَوَاہُ النِّسَائِیُّ[1] (صحیح) حضرت عوف بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں ایک رات نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز کے لئے کھڑا ہوا تو آپ نے سورۃ بقرہ کی تلاوت کے برابر رکوع کیا اور ا س میں یہ دعا پڑھی ’’((غلبہ‘ بادشاہی‘ کبر اور عظمت کا مالک(رب)پاک ہے۔))‘‘اسے نسائی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر 124 رکوع کے بعد کھڑے ہونے کی دعا درج ذیل ہے۔ 1۔ عَنْ رَفَاعَۃَ بْنِ رَافِعٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : کُنَّا نُصَلِّیْ یَوْمًا وَرَائَ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم فَلَمَّا رَفَعَ رَأْسَہٗ مِنَ الرَّکْعَۃِ قَالَ ]سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ [ قَالَ رَجُلٌ وَرَائَ ہٗ ]رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ حَمْدًا کَثِیْرًا طَیِّبًا مُبَارَکًا فِیْہِ [ فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ مَنِ الْمُتَکَلِّمُ ؟ قَالَ : اَنَا، قَالَ : رَأَیْتُ بِضْعَۃً وَّ ثَلاَ ثِیْنَ مَلَکًا یَبْتَدِرُوْنَہَا اَیُّہُمْ یَکْتُبُہَا اَوَّلُ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ [2] حضرت رفاعہ بن رافع رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھ رہے تھے جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع سے سر اٹھایا تو فرمایا’’((جس نے اللہ کی تعریف کی اللہ تعالیٰ نے سن لی۔))‘‘ مقتدیوں میں سے ایک آدمی نے کہا’’((ہمارے پرودگار! تعریف تیرے ہی لئے ہے بکثرت ایسی تعریف جو شرک سے پاک اور برکت والی ہے۔))‘‘ جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو پوچھا’’یہ کلمات کہنے والا کون تھا؟‘‘اس شخص نے عرض کیا’’میں تھا۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’میں نے تیس سے زیادہ فرشتوں کو ان کلمات کا ثواب لکھنے میں سبقت حاصل کرتے دیکھا ہے۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ 2۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ اَبِیْ اَوْفٰی رضی اللّٰه عنہ قَالَ : کَانَ رَسُوْلُ اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم اِذَا
[1] صحیح سنن النسائی ، للالبانی ، الجزء الاول ، رقم الحدیث 1004 [2] مختصر صحیح بخاری ، للزیبدی ، رقم الحدیث 460