کتاب: دعا کے مسائل - صفحہ 52
اَلَّــــذِیْنَ لاَ تُسْتَجَابُ دُعَـــاءُ ہُــــمْ وہ لوگ، جن کی دعا قبول نہیں کی جاتی مسئلہ نمبر 45 رزق حرام کھانے والے کی دعا قبول نہیں ہوتی۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَرضي اللّٰه عنه قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم((اَیُّہَا النَّاسُ اِنَّ اللّٰہَ طَیِّبٌ لاَ یَقْبَلُ اِلاَّ طَیِّبًا وَ اِنَّ اللّٰہَ اَمَرَ الْمُؤْمِنِیْنَ بِمَا اَمَرَ بِہِ الْمُرْسَلِیْنَ فَقَالَ ﴿یٰٓـاَیُّہَا الرُّسُلُ کُلُوْا مِنَ الطَّیِّبَاتِ وَاعْمَلُوْا صَالِحًا﴾ وَ قَالَ تَعَالٰی ﴿یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا کُلُوْا مِنْ طَیِّبَاتِ مَا رَزَقْنٰـکُمْ﴾ ثُمَّ ذَکَرَ الرَّجُلَ یُطِیْلُ السَّفَرَ اَشْعَثَ اَغْبَرَ یَمُدُّ یَدَیْہِ اِلَی السَّمَآئِ یَارَبِّ ! یَا رَبِّ ! وَ مَطْعَمُہٗ حَرَامٌ وَ مَشْرَبُہٗ حَرَامٌ وَ مَلْبَسُہٗ حَرَامٌ وَ غُذِیَ بِالْحَرَامِ فَاَنّٰی یُسْتَجَابُ لِذٰلِکَ))رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’اللہ تعالیٰ پاک ہے اور پاک چیز کے سوا کوئی چیز قبول نہیں کرتا اور بے شک اللہ تعالیٰ نے مؤمنوں کو ایسی چیز کا حکم دیا ہے جس کا حکم رسولوں کو دیا چنانچہ ارشاد فرمایا’’اے رسولو!پاک چیزیں کھاؤ اور نیک عمل کرو۔‘‘اور اللہ ارشاد فرماتا ہے’’اے لوگو، جو ایمان لائے ہو!کھاؤ اس پاک رزق سے جو ہم نے تم کو دیا ہے۔‘‘پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کا ذکر کیا جو طویل سفر کرکے غبار آلود، پراگندہ بالوں کے ساتھ(حج یا جہاد)کے لئے آتا ہے دونوں ہاتھ آسمان کی طرف پھیلا کر دعا کرتا ہے ’’اے میرے رب! اے میرے رب! اور حال یہ ہے کہ اس کا کھانا، پینا اور پہننا سب حرام مال سے ہے۔حرام مال سے ہی پرورش کیا گیا ہے۔ ایسے شخص کی دعا کیسے قبول کی جائے گی۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔
[1] مشکوۃ المصابیح ، للالبانی ، الجزء الثانی ، رقم الحدیث 2760