کتاب: دعا کے مسائل - صفحہ 49
اَلَّــــذِیْنَ تُسْتَجَابُ دُعَـــاءُہُــــمْ وہ لوگ، جن کی دعا قبول کی جاتی ہے مسئلہ نمبر 35 مظلوم کی دعا قبول کی جاتی ہے۔ مسئلہ نمبر 36 مسافر کی دعا قبول کی جاتی ہے۔ مسئلہ نمبر 37 باپ کی دعا بیٹے کے حق میں قبول ہوتی ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَرضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم((ثَلاَثُ دَعْوَاتٍ یُسْتَجَابُ لَہُنَّ لاَ شَکَّ فِیْہِنَّ دَعْوَۃُ الْمَظْلُوْمِ وَ دَعْوَۃُ الْمُسَافِرِ وَ دَعْوَۃُ الْوَالِدِ لِوَلَدِہٖ))رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ[1] (حسن) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’تین(آدمیوں)کی دعا قبول کی جاتی ہے جس میں کوئی شک نہیں۔مظلوم کی دعا، مسافر کی دعا، والد کی دعا اپنے بیٹے کے حق میں۔‘‘ اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر 38 غازی کی دعا قبول کی جاتی ہے۔ مسئلہ نمبر 39 حج اور عمرہ کرنے والے کی دعا قبول ہوتی ہے۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا عَنِ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ((اَلْغَازِیْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَ الْحَاجُّ وَالْمُعْتَمِرُ وَفْدُ اللّٰہِ دَعَاہُمْ فَأَجَابُوْہُ وَ سَأَلُوْہُ فَأَعْطَاہُمْ))رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ [2] (حسن) حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’جہاد فی سبیل اللہ کرنے والے، حج اور عمرہ کرنے والے اللہ کے مہمان ہیں۔اللہ نے انہیں بلایا تو وہ آگئے لہٰذا اب وہ اللہ سے
[1] صحیح سنن ابن ماجۃ ، للالبانی ، الجزء الثانی ، رقم الحدیث 3115 [2] صحیح سنن ابن ماجۃ ، للالبانی ، الجزء الثانی ، رقم الحدیث 2339