کتاب: دعا کے مسائل - صفحہ 29
پڑھنے والے کے لئے بھی ایسا ہی اجر و ثواب ہے۔(بحوالہ ترمذی، دارمی)اسی طرح بہت سے دوسرے ادعیہ و اذکار ہیں جن کے دنیاوی فوائد اور اخروی اجر و ثواب بہت زیادہ بیان کئے گئے ہیں۔ ہمارا ایمان ہے کہ جو شخص اسلام کے بنیادی فرائض پورے کرنے کے بعد ان مسنون ادعیہ واذکار کا اہتمام کرے گا اسے یقینا وہ اجرو ثواب اور فوائد حاصل ہوں گے جو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے بتائے ہیں۔ بعض حضرات اپنے خود ساختہ نظریات کے پیش نظر ایسی احادیث کو یا تو بلا تامل ضعیف کہہ دیتے ہیں یا ان کا تذکرہ استخفاف، استحقار اور استہزأ کے انداز میں کرتے ہیں اسی طرح بعض مادہ پرست وسائل اور اسباب کی دنیا میں زندگی بسر کرنے والے لوگ’’دعا‘‘ کا تذکرہ توہین آمیز انداز میں کرتے ہیں۔اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات کے ساتھ استخفاف، استحقار یا استہزأ کا طرز عمل قیامت کے دن بڑے خسارے کا باعث بنے گا۔ اس روز جنتی لوگ جہنمیوں سے سوال کریں گے’’ تمہیں کون سی چیز جہنم میں لے گئی؟‘‘ دوسرے اسباب کے علاوہ جہنمی ایک سبب یہ بیان کریں گے ﴿وَکُنَّا نَخُوْضُ مَعَ الْخَائِضِیْنَ﴾ ’’(اللہ اور رسول کے احکام کا)مذاق اڑانے والوں کے ساتھ مل کر ہم بھی مذاق اڑایا کرتے تھے۔‘‘(سورۃ مدثر، آیت نمبر45)اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اپنی اپنی قوم کے پاس دعوت حق لے کر آئے۔ انکار کی صورت میں انہیں آنے والے عذاب سے ڈرایا تو بیشتر قوموں نے اپنے رسولوں کی اس تنبیہ کا مذاق اڑایا۔چنانچہ اللہ تعالیٰ نے ایسے لوگوں کے انجام کا تذکرہ کرتے ہوئے جگہ جگہ یہ بات ارشاد فرمائی ﴿فَحَاقَ بِالَّذِیْنَ سَخِرُوْامِنْھُمْ مَّا کَانُوْا بِہٖ یَسْتَھْزِئُ وْنَ﴾(41:21) ’’رسولوں کا مذاق اڑانے والے خود اس چیز کے پھیر میں آگئے جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے۔‘‘ پس حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں استخفاف یا استہزأ کا طرز عمل اختیار کرنے والوں کو ڈرنا چاہئے کہیں یہ چیز ان کے دین و ایمان کی بربادی کا باعث نہ بن جائے۔ حذراے چیرۂ دستاں سخت فطرت کی تعزیریں قارئین کرام ! سلسلہ اشاعت مطبوعات حدیث کے جامع منصوبہ سے ہمارے پیش نظر جہاں عوام الناس کی تعلیم و تربیت کرنا مقصود ہے وہاں حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ضرورت اور اہمیت کو اجاگر کرنا بھی مطلوب ہے۔ دین اسلام کی بنیاد ہی دو چیزوں پر ہے ف کتاب اللہ اور قسنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم۔ ہماری ساری جدوجہد اس مقصد کے لئے ہے کہ لوگ دینی مسائل اور احکام جاننے کے لئے کتاب و سنت کی طرف