کتاب: دعا کے مسائل - صفحہ 17
اپنے فیصلے یقینا بدلتے ہیں۔ یہ بات رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک حدیث میں بھی ارشاد فرمائی ہے کہ ’’تقدیر کو کوئی شے نہیں بدل سکتی، مگر دعا۔‘‘(بحوالہ ترمذی) مذکورہ بالا پانچ نکات کو سامنے رکھتے ہوئے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ جو شخص یہ سمجھتا ہے کہ چونکہ اللہ تعالیٰ روز اول سے ہمارے بارے میں اچھے یا برے فیصلے لکھ چکا ہے لہٰذا دعا کرنے کا کوئی فائدہ نہیں، وہ سراسر گمراہی میں مبتلا ہے۔ شیطان نے اسے اللہ تعالیٰ کے بارے میں دھوکہ اور فریب میں مبتلا کر رکھا ہے۔ دعا اور ظاہری اسباب: حصول مقصد کیلئے ظاہری اسباب کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں خود شریعت نے اسباب اور تدابیر اختیار کرنے کا حکم دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد مبارک ہے ﴿وَاَعِدُّوْا لَھُمْ مَّااسْتَطَعْتُمْ مِّنْ قُوَّۃٍ وَّمِنْ رِّبَاطِ الْخَیْلِ﴾’’جہاں تک تمہارا بس چلے زیادہ سے زیادہ طاقت اور تیار بندھے رہنے والے گھوڑے مقابلے کے لئے تیار رکھو۔‘‘(سورۃ انفال، آیت نمبر60)ایک آدمی رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا۔’’یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !میں اپنی اونٹنی کو باندھوں اور اللہ پر توکل کروں یا اسے چھوڑ دوں اور توکل کروں؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔’’پہلے اسے باندھو پھر توکل کرو۔‘‘(ترمذی)اس سے پتہ چلتا ہے کہ شریعت ظاہری اسباب و سائل اور تدابیر اختیار کرنے کو معیوب نہیں سمجھتی بلکہ اس کا حکم دیتی ہے۔ جو چیز معیوب ہے وہ ظاہری اسباب اور وسائل پر توکل کرنااور رجوع الی اللہ کو نظر انداز کرنا یا اس کی اہمیت کم کرنا ہے۔ دین حق کی سربلندی کے لئے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جہاں عملاً دن رات جدوجہد فرمائی وہاں کسی بھی لمحے دعا کے ذریعے رجوع الی اللہ کو فراموش نہیں کیا۔کفرواسلام کے سب سے پہلے اور عظیم ترین معرکہ…غزوۂ بدر… میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جہاں اپنی استطاعت کے مطابق مادی اسباب اور وسائل مہیا فرمائے وہاں میدان جنگ میں صف آراء ہونے کے بعد سب سے پہلے اللہ کے حضور انتہائی خضوع و خشوع کے ساتھ دست دعا پھیلا کر یہ درخواست کی ’’یا اللہ! یہ ہیں قریش، جو اپنے سارے سامان فخر و غرور کے ساتھ میدان جنگ میں آئے ہیں، تجھ سے دشمنی رکھتے ہیں، تیرے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو جھٹلاتے ہیں۔ پس اے اللہ! جس نصرت کا تونے مجھ سے وعدہ کیا ہے اب وہ بھیج دے۔ یا اللہ!اگر آج یہ مٹھی بھر جماعت ہلاک ہوگئی تو روئے زمین پر کبھی تیری عبادت