کتاب: دعا کے مسائل - صفحہ 14
1 بندۂ اللہ تعالیٰ سے اپنے تعلق کو ختم کرکے بزرگوں سے محتاجی کا تعلق قائم کر لیتا ہے۔ 2 بزرگوں کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے ان کی خدمت میں نذرونیاز پیش کرنا ضروری سمجھتا ہے۔ 3 دعائیں قبول ہونے کے بعد بندہ بزرگوں کو وہی مقام دینے لگتا ہے جو اللہ تعالیٰ کا ہے(نعوذ باللہ)اور یوں ساری زندگی اللہ کی بجائے بزرگوں کی بندگی میں بسر کر دیتا ہے۔ یہ بالکل وہی صورت حال ہے جو اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں جا بجا مختلف انداز میں مشرکین کے بارے میں بیان فرمائی ہے۔ در حقیقت یہ عقیدہ رکھنا کہ اللہ تعالیٰ گنہگاروں کی دعا قبول نہیں کرتا کتاب و سنت کے سراسر منافی ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد مبارک ہے ﴿وَ قَالَ رَبُّکُمُ ادْعُوْنِیْ اَسْتَجِبْ لَکُمْ اِنَّ الَّذِیْنَ یَسْتَکْبِرُوْنَ عَنْ عِبَادَتِیْ سَیَدْخُلُوْنَ جَہَنَّمَ دَاخِرِیْنَ﴾(60:40) ’’کہہ دیجئے !(لوگو)تمہارا رب کہتا ہے کہ تم سب مجھ سے دعا کرو، میں تمہاری دعا قبول کروں گا، جو لوگ میری عبادت(دعا)سے تکبر کرتے ہیں(یعنی نہیں مانگتے)وہ ذلیل و خوار ہو کر جہنم میں داخل ہوں گے۔‘‘ ایک حدیث میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے۔’’جو شخص اللہ سے دعا نہیں کرتا، اللہ اس سے ناراض ہوتا ہے۔‘‘(بحوالہ ترمذی)مذکورہ بالا آیت اور حدیث میں تمام مسلمانوں کو، خواہ نیک ہوں یا گنہگار، بلااستثناء حکم دیا ہے کہ اللہ سے ضرور دعا کرو اور دعا نہ کرنے والوں کو سزا کا فیصلہ بھی سنا دیا۔ اللہ کے نزدیک شیطان سے زیادہ ملعون اور معتوب کوئی نہیں ہوسکتا۔ اس نے کھلم کھلا اللہ کے حکم کی نافرمانی کی، اللہ تعالیٰ نے اسے مردود قرار دیا لیکن اس کے باوجود جب اس نے اللہ سے دعا کی ﴿رَبِّ فَاَنْظِرْنِیْ اِلٰی یَوْمٍ یُبْعَثُوْنَ﴾ ’’کہ اے میرے رب! مجھے قیامت کے دن تک(لوگوں کو گمراہ کرنے کی)مہلت دے۔‘‘ تو اللہ تعالیٰ نے اس کی یہ دعا قبول فرمائی اور ارشاد فرمایا﴿قَالَ فَاِنَّکَ مِنَ الْمُنْظَرِیْنَ، اِلٰی یَوْمِ الْوَقْتِ الْمَعْلُوْمِ﴾ ’’ کہا! تجھے مقرر دن کے وقت(یعنی قیامت)تک کے لئے مہلت ہے۔‘‘(سورۃ حجر، آیت نمبر38-36)شیطان کی یہ درخواست کسی نیک مقصد کے لئے نہ تھی بلکہ بندوں کو گمراہ کرنے کے لئے تھی تب بھی اللہ نے اس کی دعا ردنہیں فرمائی۔ اس کے باوجود یہ سمجھنا کہ گنہگاروں کی دعا اللہ قبول نہیں فرماتا محض شیطانی فریب ہے۔ وہ ذات بابرکات جو اتنی رحیم و کریم ہے کہ اپنے دشمنوں، باغیوں اور سرکشوں کو زندگی بھر ہر طرح کی نعمتوں سے نوازتی چلی جاتی ہے۔ ان