کتاب: دعا کے مسائل - صفحہ 135
مسئلہ نمبر 189 جسم میں درد یا کسی تکلیف کو دور کرنے کی دعا۔ وضاحت :مسئلہ نمبر 185 کے تحت حدیث نمبر 6 ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ نمبر 190 مریض کو زندگی کے آخری لمحات میں درج ذیل دعا مانگنی چاہئے۔ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ : سَمِعْتُ النَّبِیَّ صلي اللّٰه عليه وسلم وَ ہُوَ مُسْتَنِدٌ اِلَیَّ یَقُوْلُ ]اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلِیْ وَارْحَمْنِیْ وَالْحِقْنِیْ بِالرَّفِیْقِ الْاَعْلٰی [ مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ[1] حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں(بوقت وفات)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے ساتھ ٹیک لگائے ہوئے تھے۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ الفاظ ادا فرماتے ہوئے سنا((یا اللہ! مجھے بخش دے مجھ پر رحم فرما اور مجھے رفیق اعلیٰ(یعنی اپنے ساتھ)ملادے۔))اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر 191 کسی مصیبت یا غم(مثلاً موت وغیرہ)کی خبر سننے پر درج ذیل کلمات کہنے مسنون ہیں۔ عَنْ اُمِّ سَلَمَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا اَنَّہَا قَالَتْ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم((مَا مِنْ مُسْلِمٍ تُصِیْبُہٗ مُصِیْبَۃٌ فَیَقُوْلُ مَا اَمَرَہُ اللّٰہُ ] اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ اَللّٰہُمَّ اَجِرْنِیْ فِیْ مُصِیْبَتِیْ وَ اخْلِفْ لِیْ خَیْرًا مِّنْہَا [ اِلاَّ اَخْلَفَ اللّٰہُ لَہٗ خَیْرًا مِنْہَا))رَوَاہُ مُسْلِمٌ [2] حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’جب کسی مسلمان کو مصیبت پہنچے اور وہ یہ دعا مانگے جس کا اللہ نے حکم دیا ہے((ہم سب اللہ کے لئے ہیں اور ہم سب کو اسی کی طرف پلٹنا ہے‘ یا اللہ! مجھے میری مصیبت کے عوض بہتر اجر دے اور اس سے بہتر بدل عطا فرما۔))تو اللہ اس کو پہلے سے بہتر بدل عطا فرمائے گا۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر 192 میت کے ورثا سے تعزیت کرنے کی مسنون دعا یہ ہے۔ عَنْ اُمِّ سَلَمَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ : دَخَلَ رَسُوْلُ اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم عَلٰی اَبِیْ سَلَمَۃَ ص وَ قَدْ شَقَّ بَصَرَہْ فَأَغْمَضَہٗ ثُمَّ قَالَ((اِنَّ الرُّوْحَ اِذَا قُبِضَ تَبِعَہُ الْبَصَرُ))فَضَجَّ نَاسٌ مِنْ اَہْلِہٖ فَقَالَ((لاَ تَدْعُوْا عَلٰی اَنْفُسِکُمْ اِلاَّ بِخَیْرٍ فَاِنَّ الْمَلٰٓئِکَۃَ یُؤَمِّنُوْنَ عَلٰی مَا تَقُوْلُوْنَ))ثُمَّ قَالَ
[1] مختصر صحیح مسلم، للالبانی ،رقم الحدیث 1664 [2] کتاب الجنائز ، باب ما یقال عند المصیبۃ