کتاب: دعا کے مسائل - صفحہ 114
برے کاموں کے وبال سے تیری پناہ چاہتا ہوں مجھ پر تیرے جو احسانات ہیں ان کا اعتراف کرتا ہوں اور اپنے گناہوں کا اقرار کرتا ہوں۔ مجھے بخش دے کیونکہ تیرے سوا کوئی بخشنے والا نہیں))رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’جو شخص یہ کلمات یقین کے ساتھ دن کے وقت پڑھے اور شام سے قبل فوت ہو جائے تو وہ جنتی ہوگا اور جس نے رات کے وقت یقین کے ساتھ یہ کلمات کہے اور صبح ہونے سے پہلے فوت ہوگیا تو وہ بھی جنتی ہے۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ 6 عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ اَنَّہٗ قَالَ : جَائَ رَجُلٌ اِلَی النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم فَقَالَ : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم مَا لَقِیْتُ مِنْ عَقْرَبٍ لَدَغَتْنِی الْبَارِحَۃَ، قَالَ((اَمَا لَوْ قُلْتَ حِیْنَ اَمْسَیْتَ ]اَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ[ لَمْ تَضُرُّکَ))رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! گزشتہ رات بچھو کے ڈسنے کی وجہ سے مجھے بہت تکلیف ہوئی۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’اگر تم شام کے وقت یہ دعا پڑھ لیتے((میں پناہ مانگتا ہوں اللہ تعالیٰ کے کام(پراثر)کلمات کے ذریعے تمام مخلوق کے شر سے))تو تمہیں کوئی چیز نقصان نہ پہنچاتی۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ 7 عَنْ اَبِیْ عَیَّاشٍ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ((مَنْ قَالَ حِیْنَ یُصْبِحُ ]لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لاَ شَرِیْکَ لَہٗ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ[ کَانَ لَہٗ عَدْلَ رَقَبَۃٍ مِنْ وُلْدِ اِسْمٰعِیْلَ وَکُتِبَ لَہٗ عَشْرُ حَسَنَاتٍ وَحُطَّ عَنْہُ عَشْرُ سَیِّئَاتٍ وَرُفِعَ لَہٗ عَشْرُ دَرَجَاتٍ وَکَانَ فِیْ حِرْزٍ مِنَ الشَّیْطٰنِ حَتّٰی یُمْسِیَ وَاِنْ قَالَہَا اِذَا اَمْسٰی کَانَ لَہٗ مِثْلُ ذٰلِکَ حَتّٰی یُصْبِحَ))رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ وَابْنُ مَاجَۃَ [2](صحیح) حضرت ابو عیاش رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’جس نے صبح کے وقت یہ کلمات پڑھے((اللہ کے سوا کوئی الٰہ نہیں وہ ایک ہے اس کا کوئی شریک نہیں بادشاہی اسی کے لئے ہے تعریف کے لائق اسی کی ذات ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔))تو اسے اولاد ِاسمٰعیل سے ایک غلام آزاد کرانے کا ثواب ملتا ہے(اس کے علاوہ)اس کے نامۂ اعمال میں دس نیکیاں لکھی جاتی ہیں۔دس برائیاں مٹائی جاتی ہیں۔دس درجات بلند کئے جاتے اور شام تک وہ شیطان سے محفوظ رہتا ہے اگر یہی
[1] مختصر صحیح مسلم ، للالبانی ، رقم الحدیث 1453 [2] صحیح سنن ابی داؤد ، کتاب الدعا ، باب ما یدعو بہ الرجل اذا اصبح واذا امسی