کتاب: دعا کے مسائل - صفحہ 10
نے امت کو یہ تعلیم دی کہ ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان کے لئے سب سے بہتر ہدیہ اگر کوئی ہوسکتا ہے تو وہ دعا ہی ہے۔ ایک حدیث شریف میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات ارشاد فرمائی کہ’’زندوں کا اپنے مُردوں کے لئے بہترین ہدیہ ا ن کے لئے بخشش کی دعا کرنا ہے۔‘‘(بیہقی)وفات مبارک سے چند روز قبل رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طبیعت اچانک ناساز ہوگئی۔فوت شدہ جانثار صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی گزشتہ یادیں ذہن میں تازہ ہوگئیں تو بقیع الغرقد(مدینہ منورہ کا قبرستان)تشریف لے گئے۔ دیر تک اللہ کے حضور دست دعا پھیلا کر اپنے فوت شدہ اصحاب کے لئے بخشش کی دعا فرماتے رہے۔ پس دعا بہترین عبادت ہی نہیں بلکہ زندہ اور مردہ مسلمان بھائیوں کے لئے بہترین ہدیہ بھی ہے۔
دعا مومن کا ہتھیار ہے:
ہر انسان اپنی زندگی میں کبھی کبھی ایسے حالات سے یقینادو چار ہوتا ہے۔ جب اس کے سارے دنیاوی سہارے ٹوٹ جاتے ہیں، امیدیں ختم ہو جاتی ہیں، ظاہری اسباب اور وسائل ناکام ہو جاتے ہیں، قریب ترین اعزۂ و اقارب پر اعتماد نہیں رہتا۔حتیٰ کہ بھائی بھائی کے ساتھ بات نہیں کرسکتا، بیوی شوہر کے ساتھ اور اولاد اپنے والدین کے ساتھ کھل کر بات نہیں کر سکتے۔ گویا سب کچھ ہوتے ہوئے بھی انسان تنہائی ‘ بے بسی اور بے کسی کا عالم محسوس کرتا ہے تب انسان کے اندر سے ایک آواز اٹھتی ہے کہ ایک سہارا اب بھی موجود ہے۔ایک دروازہ اب بھی کھلا ہے۔وہاں انسان اپنے دکھ سکھ اور مصائب و آلام کی داستان ہر وقت بیان کر سکتا ہے۔ اس کیفیت کا ذکر خود اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں ان الفاظ میں کیا ہے۔
﴿اَمَّنْ یُّجِیْبُ الْمُضْطَرَّ اِذَا دَعَاہُ وَ یَکْشِفُ السُّوْئَ وَیَجْعَلُکُمْ خُلَفَآئَ الْاَرْضِ ئَ اِلٰـہٌ مَّعَ اللّٰہِ﴾(62:27)
’’بھلا کون ہے جو بے قرار کی دعا قبول کرتا ہے جب وہ اسے پکارتا ہے اور اس کی تکلیف دور کرتا ہے اور زمین میں تمہیں خلافت عطا کرتا ہے(یہ کام کرنے والا)اللہ کے سوا کوئی اور بھی ہے؟‘‘ایک شخص رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا او رعرض کیا۔’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !آپ ہمیں کس چیز کی طرف دعوت دیتے ہیں؟‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔’’اللہ کی طرف، جو اکیلاہے، جس کا کوئی شریک نہیں، جب تم کسی مشکل میں ہوتے ہو تو تمہاری مشکل کشائی کرتا ہے،