کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 98
فرمایا اے میرے رب!تو مجھے توفیق دے کہ میں تیری ان نعمتوں کا شکریہ ادا کروں جو تونے مجھ پر اور میرے والدین پرنچھاور کی ہیں ،اور یہ کہ میں ایسا نیک عمل کروں جس سے تو خوش ہو جائے،اور تو مجھے اپنی رحمت سے اپنے نیک بندوں میں شامل فرمادے۔
حضرت عبد اللہ بن بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ،وہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو کہتے ہوئے سنا کہ:’’اے اللہ!میں تجھ سے اس وسیلہ سے سوال کرتا ہوں کہ میں شہادت دیتا ہوں کہ تو اللہ ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں ،توتنہا بے نیاز ہے،جس سے نہ تو کوئی پیدا ہوا ہے اور نہ ہی وہ کسی سے پیدا ہوا ہے،اور نہ ہی کوئی اس کا ہمسر اور مقابل ہے‘‘،راوی کہتے ہیں کہ(یہ سن کر)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’والذي نفسي بیدہ لقد سأل اللّٰہ باسمہ الأعظم الذي إذا دعي بہ أجاب،وإذا سئل بہ أعطی‘‘[1]
[1] ابوداؤد،۲/۷۹،وترمذی،۵/۵۱۵،واحمد،۵/۲۶۰،وابن ماجہ،۲/۱۲۶۷،وحاکم،۱/۶۰۴،امام حاکم نے فرمایا ہے کہ یہ حدیث شیخین(امام بخاری و مسلم)کی شرط پر صحیح ہے نیز امام ذہبی و امام ابن حبان نے ان کی موافقت کی ہے اور علامہ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو صحیح الترمذي(۳/۱۶۳)میں صحیح قرار دیا ہے۔