کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 94
’یا ذا الجلال والاکرام‘(اے جلال وعظمت اور کرم والے)کو لازم پکڑلو۔ لہٰذا بندے کو چاہئے کہ کثرت سے دعاء کرے اور اسے باربار دہرائے،اور اللہ کی ربوبیت ،الوہیت اور اسماء و صفات کو دہراکر اس کی جناب میں الحاح وزاری کرے،یہ دعاء کی قبولیت کے عظیم ترین اسباب میں سے ہے،جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ذکر کیا ہے[1] کہ: ’’الرجل یطیل السفرأشعث أغبر یمد یدیہ إلی السماء: یا رب !یا رب!‘‘ الحدیث۔۔[2] ایک شخص دور دراز کا سفر کرتاہے،اس کے بال پراگندہ اوروہ غبار آلود ہوتا ہے،وہ اپنے دونوں ہاتھوں کو آسمان کی طرف اٹھا کر کہتا ہے ’ ’اے رب ‘‘،’’اے رب‘ ‘۔ یہ چیز دعاء میں الحاح و زاری پر دلالت کرتی ہے؛ اسی لئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:
[1] دیکھئے: جامع العلوم والحکم لابن رجب ،۱/۲۶۹تا۲۷۵۔ [2] اس حدیث کی تخریج ص:۶۸ میں گزر چکی ہے۔