کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 88
چنانچہ اگر وہ(یونس علیہ السلام)تسبیح خوانوں میں سے نہ ہوتے تو لوگوں کے مرنے کے بعد اٹھائے جانے کے دن تک اسی(مچھلی)کے پیٹ میں باقی رہتے۔ (۳)-اپنے اہل و عیال‘یا مال‘ یا اولاد‘ یا اپنے آپ پر بد دعاء نہ کرے: حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے اس شخص کے بارے میں مروی ہے جس نے اپنے اونٹ پر لعنت کی تھی،تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’من ھذا اللاعن بعیرہ؟‘‘ ،یہ اپنے اونٹ پر لعنت کرنے والا کون ہے؟ اس شخص نے کہا: میں ہوں ،اے اللہ کے رسول !تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ انزل عنہ فلا تصحبنا بملعونٍ،لاتدعوا علی أنفسکم،ولا تدعوا علی أولادکم،ولا تدعوا علی أموالکم،ولا توافقوا من اللّٰہ ساعۃً یسأل فیھا عطاء فیستجیب لکم‘‘[1] اس سے اتر جاؤ،ایک ملعون کے ساتھ ہماری صحبت میں نہ رہو،اپنے آپ پر بد دعاء نہ کرو،اور نہ اپنی اولاد پر بد دعاء کرو،اور نہ ہی اپنے
[1] اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے،۴/۲۳۰۴،حدیث نمبر:(۳۰۰۹)۔