کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 71
چنانچہ مجھے خوف ہوا کہ اس لقمہ سے میرے جسم میں کچھ پیدا نہ ہو جائے۔[1]
زیر بحث حدیث میں ہے کہ وہ شخص جس نے حرام کھانے میں توسع برتا اس نے قبولیت دعاء کے اسباب میں سے حسب ذیل چار اسباب اپنائے:
۱- دور دراز کا سفر۔
۲- لباس اور شکل و صورت میں بے قاعدگی،اور اسی لئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ رُبَّ أشْعَثَ مَدْفُوعٍ بالأبْوابِ،لو أقْسَمَ على اللّٰہِ لأَبَرَّهُ ‘‘[2]
بسا اوقات کوئی پراگندہ سر‘ دروازوں سے دھتکارا ہوا‘ اگر اللہ پر کوئی قسم کھالے تو اللہ تعالیٰ اس کی قسم کو پوری کر دیتا ہے۔
[1] اسے ابو نعیم نے ’’الحلیۃ‘‘ میں روایت کیا ہے،۱/۳۱،اور امام احمد نے ’’کتاب الزھد‘‘ میں(اسی کے ہم معنیٰ)روایت کیا ہے ،ص:۱۶۴،اوراحمد،دارمی اور حاکم میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی اس حدیث کو علامہ البانی رحمہ اللہ نے صحیح الجامع میں صحیح قرار دیا ہے،دیکھئے: صحیح الجامع: ۴/۱۷۲۔
[2] مسلم،حدیث نمبر:(۲۶۲۲)۔