کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 70
لے کر آیا تو ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے اسے کھا لیا،تو غلام نے آپ سے کہا: کیا آپ جانتے ہیں یہ کیا ہے؟ ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا(پوچھا)کیا ہے؟ اس نے جواب دیا: میں نے زمانۂ جاہلیت میں ایک شخص کے لئے کہانت کا عمل کیا تھا،جبکہ میں اچھی طرح کہانت کرناجانتا بھی نہ تھا،لیکن میں نے اسے دھوکا دیا تھا،تو اس شخص نے مجھے اس عمل کے عوض یہ چیز دی تھی،اور آپ نے وہی کھایا ہے،یہ سن کر حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے اپنا ہاتھ اپنی حلق میں داخل کیا اور پیٹ میں جو کچھ تھا اسے قئے کردیا ۔[1] اور امام ابو نعیم کی کتاب الحلیۃ اور امام احمد کی کتاب الزھد میں مروی ایک روایت میں ہے کہ ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے کہا گیا: اللہ آپ پر رحم فرمائے،یہ سب آپ نے صرف ایک لقمہ کی وجہ سے کیا؟ فرمایا: اگر وہ لقمہ میری جان کے ساتھ نکلتا تو بھی میں اسے نکال دیتا،میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: ’’ كلُّ جَسَدٍ نبتَ مِنْ سُحْتٍ فالنارُ أولى بِهِ ‘‘ ہر وہ جسم جس کی پرورش حرام سے ہوئی ہو جہنم اس کی زیادہ مستحق ہے۔
[1] بخاری ،حدیث نمبر:(۳۸۴۲)فتح الباری،۷/۱۴۹۔