کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 64
’’ ادعُوا اللّٰہَ وأنتم مُوقِنُون بالإجابةِ واعلَموا أنَّ اللّٰہَ لا يَستَجيبُ دُعاءً مِن قلبٍ غافِلٍ لاهٍ ‘‘[1]
اللہ سے دعا کرو اس حال میں کہ تمہیں قبولیت کا یقین ہو،اور جان لو کہ اللہ تعالیٰ غافل اور بے توجہ دل سے کی ہوئی کوئی دعا قبول نہیں فرماتا۔
نیز اللہ تعالیٰ نے ذکر اور دعاء میں خشوع اور حضور قلبی کا حکم دیا ہے،چنانچہ ارشاد ہے:
﴿وَاذْکُرْ رَّبَّکَ فِيْ نَفْسِکَ تَضَرُّعاً وَّخِیْفَۃً وَّدُوْنَ الْجَھْرِمِنَ الْقَوْلِ بِالْغُدُوِّ وَالْآصَاْلِ وَلَاْ تَکُنْ مِّنَ الْغَاْفِلِیْنَ﴾ [2]
اور اپنے رب کا ذکر کیجئے اپنے دل میں گریہ وزاری کرتے ہوئے اور ڈرتے ہوئے،اور بغیر تیز آواز کے،صبح و شام،اور غافلوں میں سے نہ ہو جایئے۔
[1] ترمذي،حدیث نمبر:(۳۴۷۹)اس حدیث کی مسند احمد(۲/۱۷۷)میں عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کی روایت سے ایک شاہدہے،لیکن وہ ابن لہیعہ کی سند سے مروی ہے ،اور اس حدیث کو علامہ البانی رحمہ اللہ نے سلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ میں(حدیث نمبر:۵۹۴)اور صحیح الترمذی میں(حدیث نمبر:۲۷۶۶)حسن قرار دیا ہے۔
[2] سورۃ الأعراف:۲۰۵۔