کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 55
واحدکے لئے خالص کر دینا،اور ’’احسان‘‘ کا مطلب ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کی پیروی کرنا۔[1]
چنانچہ مسلمان کے لئے ضروری ہے کہ اپنے تمام اعمال میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا متبع اور پیروکار ہو،ارشاد باری ہے:
﴿ لَقَدْ کَاْنَ لَکُمْ فِيْ رَسُوْلِ اللّٰہِ أُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ لِّمَنْ کَاْنَ یَرْجُوْا اللّٰہَ وَالْیَوْمَ الآْخِرَ وَذَکَرَ اللّٰہَ کَثِیْراً﴾ [2]
یقینا تمہارے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم(کی زندگی)میں عمدہ نمونہ ہے،ہر اس شخص کے لئے جو اللہ تعالیٰ کی اور قیامت کے دن کی امید رکھتا ہے اور بکثرت اللہ تعالیٰ کو یاد کرتا ہے۔
نیز ارشاد ہے:
﴿قُلْ إِنْ کُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللّٰہَ فَاتَّبِعُوْنِيْ یُحْبِبْکُمُ اللّٰہُ وَ یَغْفِرْ لَکُمْ ذُنُوْبَکُمْ وَاللّٰہُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ﴾ [3]
[1] دیکھئے: مدارج السالکین،۲/۹۰۔
[2] سورۃ الأحزاب:۲۱۔
[3] سورۃ آل عمران:۳۱۔