کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 48
﴿فَادْعُــــوْا اللّٰہَ مُخْلِـــــصِیْنَ لَـــہُ الدِّیْنَ وَلَـــوْکَرِہَ الْکَاْفِرُوْنَ﴾[1] پس تم اس کی عبادت کرو اس کے لئے دین کو خالص کرتے ہوئے،گرچہ کافروں کو برا لگے۔ نیز ارشاد ہے: ﴿ أَلَاْ لِلّٰہِ الدِّیْنُ الْخَاْلِصُ وَالَّذِیْنَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِہِ أَوْلِیَاْئَ مَاْ نَعْبُدُھُمْ إِلَّاْ لِیُقَرِّبُوْنَاْ إِلَی اللّٰہِ زُلْفٰی إِنَّ اللّٰہَ یَحْکُمُ بَیْنَھُمْ فِيْ مَاْ ھُمْ فِیْہِ یَخْتَلِفُوْنَ إِنَّ اللّٰہَ لَاْ یَھْدِيْ مَنْ ھُوَ کَاْذِبٌ کَفَّاْرٌ﴾[2] اللہ ہی کے لئے خالص عبادت ہے اور جن لوگوں نے اس کے سوا اولیاء بنا رکھے ہیں کہ ہم ان کی عبادت صرف اس لئے کرتے ہیں کہ یہ اللہ کی نزدیکی کے مرتبہ تک ہماری رسائی کرادیں ،یہ لوگ جس بارے میں اختلاف کررہے ہیں ان کا فیصلہ اللہ تعالیٰ فرمائے گا،
[1] سورۃ المؤمن: ۱۴۔ [2] سورۃ الزمر:۳۔