کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 47
واحد سے دعا کرنا اور اسی کے لئے عمل سر انجام دینا‘ جس میں نہ کوئی شرک ہو‘ نہ ریاء ونمود‘ نہ زائل ہونے والے ساز و سامان کی طلب اور نہ ہی بناوٹ،بلکہ بندہ صرف اللہ کے ثواب کی امید کرے‘ اس کے عذاب سے ڈرے،اور اس کی رضا کا حریص ہو ۔[1] اللہ رب العزت نے اپنی کتاب میں اخلاص کا حکم دیا ہے،چنانچہ ارشاد ہے: ﴿ قُلْ أَمَرَ رَبِّيْ بِالْقِسْطِ وَ أَقِیْمُوْا وُجُوْھَکُمْ عِنْدَ کُلِّ مَسْجِدٍ وَّادْعُوْہُ مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ کَمَاْ بَدَأَکُمْ تَعُوْدُوْنَ﴾ [2] آپ کہہ دیجئے کہ میرے رب نے انصاف کا حکم دیا ہے،اور یہ کہ تم ہر سجدہ کے وقت اپنا رخ سیدھا رکھا کرو،اور اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو اس کے لئے دین کو خالص کر کے،تم کو اللہ نے جس طرح شروع میں پیدا کیا تھا اسی طرح تم دوبارہ پیدا ہو گے۔ نیز ارشاد ہے:
[1] دیکھئے: مقومات الداعیۃ الناجح للمؤلف(زیر نظر کتاب کے مؤلف)،ص:۲۸۳۔ [2] سورۃ الأعراف: ۲۹۔