کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 46
معدوم ہو گی،کیونکہ اگر دعا فی نفسہ صحیح نہ ہو ،یا دعا کرنے والے کے دل و زبان میں یکسوئی نہ ہو ،یا قبولیت سے کوئی شے مانع ہو تو تاثیر حاصل نہ ہوگی ۔[1] درج ذیل دو بحثوں میں دعاء کی شرطیں اور قبولیت دعاء سے روکنے والے امور ملاحظہ فرمائیں : پہلی بحث: دعاء کی شرطیں ’’شرط‘‘ کے لغوی معنیٰ علامت اور نشانی کے ہیں ،اور اصطلاح میں شرط اس چیز کو کہتے ہیں جس کے نہ ہونے سے کسی چیز کا نا پایا جانا لازم آئے لیکن اس کے وجود سے کسی چیز کا وجود یا سرے سے عدم وجود لازم نہ آئے ۔[2] قبولیت دعاء کی عظیم اور اہم ترین شرطیں درج ذیل ہیں : ۱- پہلی شرط: اخلاص: یعنی دعاء اور عمل کو تمام شوائب اور ملاوٹوں سے پاک کر دینا اور صرف اللہ
[1] الجواب الکافي لمن سأل عن الدواء الشافي،لابن القیم رحمہ اللہ تعالیٰ،ص:۳۶،دارلکتاب العربی ،طبع اول،۱۴۰۷ھ۔ [2] الفوائد الجلیۃ في المباحث الفرضیۃ،لسماحۃ الشیخ عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز رحمہ اللہ ص:(۱۲)،وعدۃ الباحث في أحکام التوارث،للشیخ عبد العزیزالناصر الرشید ،ص:۴۔