کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 44
’’ الدُّعاءَ ينفَعُ ممّا نزَل وممّا لم ينزِلْ فعليكم عبادَ اللّٰہِ بالدُّعاءِ ‘‘[1] دعاء نازل شدہ اور متوقع النزول ہر دو مصیبتوں میں مفید ہے،لہٰذا اے اللہ کے بندو اللہ سے دعاء کیا کرو۔ حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،وہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ لا يردُّ القضاءَ إلّا الدُّعاءُ،ولا يزيدُ في العمُرِ إلّا البرُّ ‘‘[2] تقدیر کو دعاء ہی ٹال سکتی ہے،اور عمر میں نیکی سے ہی اضافہ ہو سکتاہے۔
[1] حاکم،۱/۴۹۳،و احمد،۵/۲۳۴،علامہ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو صحیح الجامع الصغیر(۳/۱۵۱ ،حدیث نمبر:۳۴۰۲)میں صحیح قرار دیا۔ [2] ترمذی(مذکورہ الفاظ کے ساتھ)،حدیث نمبر:(۲۲۳۹)اور امام حاکم نے(بروایت ثوبان رضی اللہ عنہ)اسی کے ہم معنیٰ روایت کیا ہے،۱/۴۹۳ ،اوراسے صحیح قرار دیا ہے اور امام ذہبی نے ان کی موافقت کی ہے اور علامہ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو مستدرک حاکم میں موجود حضرت ثوبان کی حدیث شاہد ہونے کی بنیاد پرسلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ(۱/۷۶،حدیث نمبر:۱۵۴)اور صحیح سنن الترمذی(۲/۲۲۵)میں حسن قرار دیا ہے،ابن ماجہ،حدیث نمبر:(۴۰۲۲)،و احمد،۵/۲۷۷۔