کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 42
چیزوں میں سے کوئی ایک چیز عطا فرماتا ہے: یا تو اس کی دعا اسی وقت قبول ہو جاتی ہے،یا اللہ تعالیٰ اس کی دعا کو آخرت کے لئے ذخیرہ کردیتا ہے،اور یا اس سے اسی کے مثل کوئی مصیبت ٹال دیتا ہے،صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے فرمایا: تب تو ہم کثرت سے دعا کریں گے،تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ سب سے زیادہ(عطا فرمانے والا)ہے۔ (۱۰)حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،وہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ إنَّ ربَّكم تبارك وتعالي حَييٌّ كريمٌ يستَحي مِن عبدِهِ إذا رفعَ يدَيهِ إليهِ أن يرُدَّهُما صِفرًا ‘‘[1] بے شک تمہارا رب تبارک وتعالیٰ بڑا با حیا اور سخی ہے ،جب اس کا بندہ اس کی جانب اپنے دونوں ہاتھوں کو اٹھاتا ہے ‘ تو اسے شرم آتی ہے کہ انہیں خالی(نامراد)واپس لوٹا دے۔
[1] ابو داؤد،۲/۷۸،حدیث نمبر:(۱۴۸۸)،والترمذی،۵/۵۵۷،وابن ماجہ،۲/۱۲۷۱،و شرح السنۃ للبغوی،۵/۱۸۵،علامہ البانی رحمہ اللہ تعالیٰ نے اس روایت کو صحیح الترمذي(۳/۱۷۹)اور صحیح ابن ماجہ(حدیث نمبر ۳۸۶۵)میں صحیح قرار دیا ہے۔