کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 28
اے لوگو!ایک مثال بیان کی جارہی ہے ذرا کان لگا کر سنو!اللہ کے سوا جن جن کو تم پکارتے رہے ہووہ ایک مکھی بھی تو پیدا نہیں کر سکتے گو سارے کے سارے ہی جمع ہو جائیں ،بلکہ مکھی اگر ان سے کوئی چیز لے بھا گے تو یہ اسے اس سے چھین بھی نہیں سکتے ،بڑا کمزور ہے طلب کرنے والا اور بڑا بودا ہے وہ جس سے طلب کیا جا رہا ہے،ان لوگوں نے اللہ تعالیٰ کی کما حقہ قدر نہ کی ،بے شک اللہ تعالیٰ قوی اور غالب ہے۔ نیز ارشاد ہے: ﴿ مَثَلُ الَّذِیْنَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ أَوْلِیَاْئَ کَمَثَلِ الْعَنْکَبُوْتِ اتَّخَذَتْ بَیْتاً وَّإِنَّ أَوْھَنَ الْبُیُوْتِ لَبَیْتُ الْعَنْکَبُوْتِ لَوْکَاْنُوْا یَعْلَمُوْنَ،إِنَّ اللّٰہَ یَعْلَمُ مَاْ یَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِہِ مِنْ شَيْئٍ وَّھُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ،وَتِلْکَ الْأَمْثَاْلُ نَضْرِبُھَاْ لِلنَّاْسِ وَمَاْ یَعْقِلُھَاْ إِلَّا الْعَاْلِمُوْنَ﴾ [1] جن لوگوں نے اللہ کے سوا اور کارساز مقرر کر رکھے ہیں ان کی مثال
[1] سورۃ العنکبوت: ۴۱تا۴۳۔