کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 265
حضرت بسر بن ارطاۃ سے مروی ہے ،وہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ دعاء کرتے ہوئے سنا:
’’اللھم أحسن عاقبتنا في الأمور کلھا وأجرنا من خزي الدنیا وعذاب الآخرۃ‘‘[1]
اے اللہ!تمام معاملات میں ہمارے انجام کو اچھا کردے‘ اور ہمیں دنیا کی رسوائی اور آخرت کے عذاب سے بچا۔
(۶)- اللہ تعالیٰ سے نعمت کی ہمیشگی کا سوال کرنا اور نعمت کے زوال سے پناہ مانگنا:
سب سے بڑی نعمت دین کی نعمت ہے،حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایاکرتے تھے:
’’اللھم أصلح لي دیني الذي ھو عصمۃ أمري،وأصلح لي دنیاي التي فیھا معاشي،وأصلح لي آخرتي التي إلیھا معادي،واجعل الحیاۃ زیادۃً لي في کل خیرٍ،
[1] احمد ۴/۱۸۱،امام ہیثمی نے اس حدیث کو مجمع الزوائد(۱۰/۱۷۸)میں المعجم الکبیر للطبرانی کی طرف منسوب کیا ہے،اور فرمایا ہے کہ مسند احمدکے تمام راوی اور المعجم الکبیر للطبرانی کی ایک سند کے راوی ثقہ(قابل اعتماد)ہیں ۔