کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 260
جنت میں داخل فرمادے،اور جو شخص تین بار جہنم سے پناہ مانگتا ہے،تو جہنم کہتی ہے: اے اللہ اسے جہنم سے پناہ میں رکھ۔ حضرت ربیعہ بن کعب اسلمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ،وہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سویا کرتا تھا،میں نے آپ کے لئے وضو کا پانی اور ضرورت کی دیگر اشیاء حاضر کیں ،تو آپ نے مجھ سے فرمایا:’’مانگو‘‘ ،میں نے عرض کیا: میں جنت میں آپ کی رفاقت کا سوال کرتا ہوں ،آپ نے فرمایا: اور کچھ؟ میں نے کہا: ’’بس یہی‘‘ ،آپ نے فرمایا: ’’فأعني علی نفسک بکثرۃ السجود۔‘‘ تو اپنے آپ پر سجدوں کی کثرت سے میری مدد کرو ۔[1] یہ حضرت ربیعہ رضی اللہ عنہ کی کمال دانشمندی،اورسب سے عظیم اور باقی رہنے والے مقصدمیں رغبت کی دلیل ہے،اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کثرت سجود کی طرف ان کی رہنمائی فرمائی،کیوں کہ حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا:’’مجھے کوئی ایسا عمل بتایئے جسے میں
[1] مسلم ۱/۳۵۳،حدیث نمبر:(۴۸۹)۔