کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 253
اے میرے رب!تو مجھے بخش دے اور میری توبہ قبول فرما،بے شک تو توبہ قبول کرنے والا ‘ بخشنے والا ہے۔ نیز نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جس نے یہ دعاء پڑھی: ’’أستغفر اللّٰہ العظیم الذي لا إلہ إلا ھو الحي القیوم وأتوب إلیہ۔‘‘ میں اس اللہ برتر سے بخشش مانگتا ہوں جس کے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں ،وہ ہمیشہ زندہ رہنے والا،تھامنے والا ہے اور میں اس کی طرف توبہ کرتا ہوں ۔ تو اللہ تعالیٰ اسے بخش دے گا خواہ وہ میدان کارزار(جہاد)سے ہی کیوں نہ بھاگا ہو ۔[1] اور ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَمَنْ یَّعْمَلْ سُوْء اً أَوْ یَظْلِمْ نَفْسَہُ ثُمَّ یَسْتَغْفِرِ اللّٰہَ یَجِدِ اللّٰہَ غَفُوْراً رَّحِیْماً﴾ [2]
[1] ابو داؤد ،۲/۸۵،وترمذي(الفاظ اسی کے ہیں)،۵/۵۶۹،وحاکم ،اور امام حاکم نے اسے صحیح قرار دیا ہے اور امام ذہبی نے ان کی موافقت کی ہے ۱/۵۱۱،اور شیخ البانی رحمہ اللہ نے اسے صحیح الترمذی(۳/۱۸۲)میں صحیح قرار دیا ہے،نیز دیکھئے: تحقیق الأرناؤوط لجامع الأصول ۴/۳۸۹۔ [2] سورۃ النساء: ۱۱۰۔