کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 250
ہی کر سکتا ہے،اور برے اخلاق کو مجھ سے پھیر دے(دور فرما)برے اخلاق کو توہی پھیر سکتا ہے۔
اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کو اللہ تعالیٰ سے ہدایت اور راست بازی کا سوال کرنے کا حکم دیا:
’’اللھم إني أسألک الھدی والسداد‘‘[1]
اے اللہ!میں تجھ سے ہدایت اور راست بازی کا سوال کرتا ہوں ۔
اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حسن بن علی رضی اللہ عنہما کو قنوت وتر میں یہ دعاء پڑھنا سکھائی:
’’اللھم اھدني فیمن ھدیت‘‘[2]
اے اللہ!مجھے ہدایت یافتہ لوگوں میں شامل فرما۔
(۲)- اللہ تعالیٰ سے گناہوں کی بخشش کا سوال کرنا:
کیوں کہ وہ اہم ترین چیزیں جنھیں بندے کو اپنے رب سے مانگنا چاہئے
[1] مسلم ۴/۲۰۹،حدیث نمبر:(۲۷۲۵)۔
[2] اس حدیث کو سنن اربعہ کے مصنفین نے روایت کیا ہے،اور شیخ البانی رحمہ اللہ نے اسے ارواء الغلیل(۲/۱۷۲)اور صحیح سنن الترمذي(۱/۱۴۴)اور صحیح ابن ماجہ(۱/۱۹۴)میں صحیح قرار دیا ہے۔