کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 241
وآخرکم وإنسکم وجنکم کانوا علی أتقی قلب رجل واحد منکم ما زاد ذلک في ملکي شیئاً،یا عبادي لو أن أولکم وآخرکم وإنسکم وجنکم کانوا علی أفجر قلب رجل واحد منکم ما نقص ذلک من ملکي شیئاً،یا عبادي لو أن أولکم وآخرکم وإنسکم وجنکم قاموا في صعیدٍ واحدٍ فسألوني فأعطیت کل واحدٍ مسألتہ ما نقص ذلک مما عندي إلا کما ینقص المخیط إذا أدخل البحر،یا عبادي إنما ھي أعمالکم أحصیھا لکم ثم أوفیکم إیاھا،فمن وجد خیراً فلیحمد اللّٰہ،ومن وجد غیر ذلک فلا یلومن إلا نفسہ‘‘[1] اے میرے بندو!میں نے ا پنے آ پ پر ظلم کو حرام قرار دیا ہے اور اسے تمہارے درمیان بھی حرام کردیا ہے ،لہٰذا تم آپس میں ایک دوسرے پر ظلم نہ کرو،اے میرے بندو!تم سب گمراہ ہو سوائے اس کے جسے میں ہدایت دے دوں ،لہٰذا مجھ سے ہدایت مانگو میں تمہیں ہدایت دوں گا،اے میرے بندو!تم سب بھوکے ہو سوائے اس کے جسے میں کھانا کھلا دوں ،لہٰذا مجھ سے کھانا مانگو میں تمہیں کھانا کھلاؤں گا،اے میرے
[1] مسلم،حدیث نمبر:(۲۵۷۷)وغیرہ۔