کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 234
کی میں اس سے اعلان جنگ کرتاہوں ،اور میرے فرائض سے بڑھ کر مجھے کوئی چیز محبوب نہیں ہے جس سے میرا بندہ میرا قرب حاصل کرے،اور میرا بندہ مسلسل نوافل کے ذریعہ میرا قرب حاصل کرتا رہتا ہے یہاں تک کہ میں اس سے محبت کرنے لگتا ہوں ،اور جب اس سے محبت کرنے لگتا ہوں تو میں اس کا کان بن جاتا ہوں جس سے وہ سنتا ہے ،اس کی آنکھ بن جاتا ہوں جس سے وہ دیکھتا ہے،اس کا ہاتھ بن جاتاہوں ،جس سے وہ پکڑتا ہے،اور اس کا پاؤں بن جاتا ہوں جس سے وہ چلتا ہے،اگر وہ مجھ سے مانگے تو ضرورعطا کرتا ہوں ،میری پناہ کا طالب ہو تو اسے پناہ دیتا ہوں ،مجھے جو کام کرنا ہوتا ہے اس سے میرے اندر اس درجہ تردد نہیں ہوتا جس درجہ اس مومن کی روح قبض کرنے سے ہوتاہے،جسے موت ناپسند ہوتی ہے،اورمجھے بھی اسے تکلیف دینا پسند نہیں ہوتا۔ یہ محبوب اور اللہ کا مقرب بندہ اللہ کے نزدیک جس کا بڑا عظیم مقام و مرتبہ ہے جب وہ اللہ سے کسی چیز کا سوال کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے عطا فرماتا ہے،اور اگر وہ کسی چیز سے اس کی پناہ مانگتا ہے تو وہ اسے پناہ دیتا ہے،اور اگر اس