کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 231
مراد،ثم من قرن،کان بہ برص فبرأ منہ إلا موضع درھم ،لہ والدۃ ھو بھا بر،لو أقسم علی اللّٰہ لأبرہ،فإن استطعت أن یستغفر لک فافعل‘‘[1] تمہارے پاس اویس بن عامر اہل یمن کے امداد کے ساتھ آئیں گے،وہ قبیلۂ مرادپھر قبیلۂ قرن سے ہوں گے،انہیں برص کی بیماری تھی،پھر ٹھیک ہوگئے،سوائے ایک درہم کے بقدر،ان کی والدہ ہوں گی جن کے ساتھ وہ بڑے نیک اور حسن سلوک کرنے والے ہوں گے،اگر وہ اللہ پر کوئی قسم کھالیں گے تو اللہ ان کی قسم کو پوری کر دے گا،لہٰذا اگر تم سے ہو سکے کہ تم ان سے بخشش کی دعاء کراؤ تو ضرور کروانا۔ ۱۷- حاجی کی دعاء۔ ۱۸- عمرہ کر نے والے کی دعاء۔ ۱۹- اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے کی دعاء۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ،وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے
[1] مسلم ۴/۱۹۶۸،کتاب فضائل الصحابۃ باب فضائل أویس القرني ،حدیث نمبر(۲۵۴۲)۔