کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 204
السماء الثالثۃ‘‘ ،تم سچ کہتے ہو ‘ یہ تیسرے آسمان کی مدد تھی‘ چنانچہ اس روز(مسلمانوں نے)ستر کافروں کو قتل کیا اور ستر کو قید کیا۔[1] (ز)غزوۂ احزاب کے موقع پرنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعاء: غزوئہ احزاب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے جنگ کرنے والے پانچ قسم کے لوگ تھے:مشرکین مکہ‘ مشرکین قبائل عرب‘ بیرون مدینہ کے یہودی‘ بنو قریظہ‘ اور منافقین،اور کفار میں سے خندق کے پاس آنے والوں کی تعداد دس ہزار تھی،اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مسلمانوں کی تعداد تین ہزار تھی،انھوں(مشرکین)نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک ماہ تک محاصرہ کیا،اور ان میں جنگ نہ ہوئی سوائے اس انفرادی لڑائی کے جو عمرو بن ودّ عامری اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کے درمیان ہوئی،اور حضرت علی نے اسے قتل کر دیا،اور یہ ہجرت کے چوتھے سال کا واقعہ ہے۔[2] اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان پر بددعاء کرتے ہوئے فرمایا: ’’اللھم منزل الکتاب،سریع الحساب،اھزم الأحزاب،
[1] مسلم ۳/۱۳۸۴-۱۳۸۵۔ [2] دیکھئے: زاد المعاد ۳/۲۶۹-۲۷۶۔