کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 202
پھر اپنے دونوں ہاتھوں کو اٹھا کر اللہ سے فریاد کرنے لگے: ’’اللھم أنجز لي ما وعدتني،اللھم آت ما وعدتني،اللھم إن تھلک ھذہ العصابۃ من أھل الإسلام لا تعبد في الأرض۔‘‘ اے اللہ!تو نے جو مجھ سے وعدہ کیا ہے اسے پورا کر،اے اللہ!تونے جو وعدہ کیا ہے وہ مجھے عطا فرما،اے اللہ!اگر مسلمانوں کی یہ چھوٹی سی جماعت ہلاک ہوگئی توروئے زمین پر تیری عبادت نہ ہوگی۔ آپ مسلسل اپنے دونوں ہاتھوں کو اٹھا ئے ہوئے قبلہ رو ہوکر اپنے رب سے فریاد کرتے رہے،یہاں تک کہ آپ کی چادر آپ کے کندھوں سے گر گئی،ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ آپ کے پا س آئے ،آپ کی چادر لی اور اسے آپ کے کندھوں پر ڈال دی،اور آپ کے پیچھے سے آپ سے چمٹ گئے اور کہا: اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم !بس آپ کی اپنے رب سے اتنی دہائی کافی ہے،عنقریب اللہ تعالیٰ اس وعدہ کی تکمیل فرمائے گا جس کا اس نے آپ سے وعدہ کیا ہے،پھر اللہ عز وجل نے یہ ارشاد نازل فرمایا: ﴿إِذْ تَسْتَغِیْثُوْنَ رَبَّکُمْ فَاسْتَجَاْبَ لَکُمْ أَنِّيْ مُمِدُّکُمْ بِأَلْفٍ