کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 190
ہمارے رب!ان کے مالوں کو نیست و نابود کر دے اور ان کے دلوں کو سخت کر دے سو یہ ایمان نہ لانے پائیں یہاں تک کہ دردناک عذاب کو دیکھ لیں ،اللہ نے فرمایا : تم دونوں کی دعاء قبول کرلی گئی ،لہٰذا تم ثابت قدم رہو اور ان لوگوں کی راہ پر نہ چلو جو علم نہیں رکھتے۔ اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کے سلسلہ میں اللہ نے ارشاد فرمایا: ﴿ قَاْلَ رَبِّ إِنِّيْ ظَلَمْتُ نَفْسِيْ فَاغْفِرْلِيْ فَغَفَرَ لَہُ إِنَّہُ ھُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ ،قَاْلَ رَبِّ بِمَاْ أَنْعَمْتَ عَلَيَّ فَلَنْ أَکُوْنَ ظَھِیْراً لِّلْمُجْرِمِیْنَ﴾ [1] حضرت موسیٰ علیہ السلام نے دعاء کی کہ اے پروردگار!میں نے خود اپنے اوپر ظلم کیا تو مجھے معاف فرمادے،تو اللہ تعالیٰ نے ان کی بخشش فرمادی،بے شک وہ بخشنے والا مہربان ہے،انھوں نے کہا: اے میرے رب!جیسے تونے مجھ پر یہ کرم فرمایا ‘ میں بھی اب ہر گز کسی گنہگار کا مددگار نہ بنوں گا۔
[1] سورۃسورۃ القصص:۱۶،۱۷۔