کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 189
بھائی ہارون(علیہ السلام)کو ،تو اس کے ذریعہ میری کمر کس دے،اور اسے میرا شریک کار بنا دے،تاکہ ہم دونوں بکثرت تیری تسبیح خوانی کریں اور بکثرت تجھے یاد کریں ،بے شک تو ہمیں خوب دیکھنے بھالنے والا ہے،اللہ تعالیٰ نے فرمایا: جاؤ موسیٰ تمہارے سارے سوالات پورے کر دیئے گئے۔ اور حضرت موسیٰ و ہارون علیہما السلام کے بارے میں اللہ نے فرمایا: ﴿ وَقَاْلَ مُوْسَیٰ رَبَّنَاْ إِنَّکَ آتَیْتَ فِرْعَوْنَ وَمَلَأَہُ زِیْنَۃً وَّأَمْوَاْلاً فِي الْحَیَاْۃِ الدُّنْیَاْ رَبَّنَاْ لِیُضِلُّوْا عَنْ سَبِیْلِکَ رَبَّنَاْ اطْمِسْ عَلَی أَمْوَاْلِھِمْ وَاشْدُدْ عَلَی قُلُوْبِھِمْ فَلَاْ یُؤْمِنُوْا حَتَّی یَرَوُا الْعَذَاْبَ الْأَلِیْمَ،قَاْلَ قَدْ أُجِیْبَتْ دَّعْوَتُکُمَاْ فَاسْتَقِیْمَاْ وَلَاْ تَتَّبِعَاْنِّ سَبِیْلَ الَّذِیْنَ لَاْ یَعْلَمُوْنَ﴾ [1] اور موسیٰ نے عرض کیا اے ہمارے رب !تو نے فرعون کو اور اس کے سرداروں کو سامان زینت اور طرح طرح کے مال دنیوی زندگی میں دیئے ،اے رب!یہ اسی لئے کہ وہ تیری راہ سے گمراہ کریں ،اے
[1] سورۃ سورۃ یونس:۸۸،۸۹۔