کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 185
وَھُوَ أَرْحَمُ الرَّاْحِمِیْنَ،اذْھَبُوْا بِقَمِیْصِيْ ھَذَاْ فَأَلْقُوْہُ عَلَی وَجْہِ أَبِيْ یَأْتِ بَصِیْراً وَاْتُوْنِيْ بِأَھْلِکُمْ أَجْمَعِیْنَ،وَلَمَّاْ فَصَلَتِ الْعِیْرُ قَاْلَ أَبُوْھُمْ إِنِّيْ لَأَجِدُ رِیْحَ یُوْسُفَ لَوْلَاْ أَنْ تُفَنِّدُوْنَ،قَاْلُوْا تَاللّٰہِ إِنَّکَ لَفِيْ ضَلَاْلِکَ الْقَدِیْمِ،فَلَمَّاْ أَنْ جَاْئَ ہُ الْبَشِیْرُ أَلْقَاْہُ عَلَیَ وَجْہِہٖ فَارْتَدَّ بَصِیْراً قَاْلَ أَلَمْ أَقُلْ لَّکُمْ إِنِّيْ أَعْلَمُ مِنَ اللّٰہِ مَاْ لَاْ تَعْلَمُوْنَ،قَاْلُوْا یَاْ أَبَاْنَا اسْتَغْفِرْ لَنَاْ ذُنُوْبَنَاْ إِنَّاْ کُنَّاْ خَاْطِئِیْنَ،قَاْلَ سَوْفَ أَسْتَغْفِرُ لَکُمْ رَبِّيْ إِنَّہُ ھُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ﴾ [1] انھوں نے کہا: کیا واقعی تم ہی یوسف ہو،جواب دیا ہاں میں ہی یوسف ہوں اور یہ میرا بھائی ہے،اللہ نے ہم پر احسان فرمایا،بے شک جو بھی پر ہیز گاری اور صبر کرے تو اللہ تعالیٰ نیکو کاروں کے اجر کو ضائع نہیں کرتا،انھوں نے کہا اللہ کی قسم!اللہ نے تمہیں ہم پر برتری دی ،اور حقیقت میں ہم خطا کار تھے،جواب دیا کہ آج تم پر کوئی ملامت نہیں ہے اللہ تمہیں معاف فرمائے،وہ سب سے بڑا رحم کرنے والا ہے،تم
[1] سورۃ یوسف:۹۰-۹۸۔