کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 182
۷- یعقوب علیہ الصلاۃ والسلام: حضرت یعقوب علیہ السلام کے اپنے بیٹوں کے ساتھ پیش آمدہ واقعہ کے سلسلہ میں ارشاد باری ہے: ﴿وَجَاْئُ وْا عَلَی قَمِیْصِہِ بِدَمٍ کَذِبٍ قَاْلَ بَلْ سَوَّلَتْ لَکُمْ أَنْفُسُکُمْ أَمْراً فَصَبْرٌ جَمِیْلٌ وَاللّٰہُ الْمُسْتَعَاْنُ عَلَی مَاْ تَصِفُوْنَ﴾ [1] اور وہ یوسف(علیہ السلام)کی قمیص کو جھوٹے خون میں لت پت کرکے لائے ،یعقوب علیہ السلام نے فرمایاکہ یوں نہیں بلکہ تم نے اپنے دل ہی سے ایک بات بنالی ہے،پس صبر ہی بہتر ہے،اور تمہاری بنائی ہوئی باتوں پر اللہ ہی سے مدد کی طلب ہے۔ نیز انہیں کے سلسلہ میں ارشاد ہے: ﴿ قَاْلَ ھَلْ آمَنُکُمْ عَلَیْہِ إِلاَّ کَمَاْ أَمِنْتُکُمْ عَلَی أَخِیْہِ مِنْ قَبْلُ فَاللّٰہُ خَیْرٌ حَاْفِظاً وَّھُوَ أَرْحَمُ الرَّاْحِمِیْنَ﴾ [2]
[1] سورۃ یوسف:۱۸۔ [2] سورۃ یوسف:۶۴۔