کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 173
بے شک اللہ تعالیٰ نے آدم،نوح،آل ابراہیم،اور آل عمران کو تمام جہان والوں پر منتخب فر مالیا۔
نیز اللہ تعالیٰ نے انہیں خصوصی نوازش سے سرفراز فرمایا،ارشاد ہے:
﴿ثُمَّ اجْتَبَاْہُ رَبُّہُ فَتَاْبَ عَلَیْہِ وَھَدَیٰ﴾ [1]
پھر ان کے رب نے انہیں نوازا،ان کی توبہ قبول فرمائی اور رہنمائی کی۔
۲- نوح علیہ الصلاۃ والسلام:
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿وَلَقَدْ نَاْدَاْنَاْ نُوْحٌ فَلَنِعْمَ الْمُجِیْبُوْنَ،وَنَجَّیْنَاْہُ وَأَھْلَہُ مِنَ الْکَرْبِ الْعَظِیْمِ﴾ [2]
اور ہمیں نوح علیہ السلام نے پکارا،تو ہم نہایت اچھے قبول کرنے والے تھے،اور ہم نے انہیں اور ان کے خاندان والوں کو بہت بڑی مصیبت سے نجات دی۔
[1] سورۃ طٰہ : ۱۲۲۔
[2] سورۃ الصافات: ۷۵،۷۶۔