کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 163
حاجتکم،قال: فیحفونھم بأجنحتھم إلی السماء الدنیا،قال: فیسألھم ربھم عز وجل - وھو أعلم منھم- ما یقول عبادي؟ قالوا : یقولون: یسبحونک،ویکبرونک،ویحمدونک،ویمجدونک ۔۔۔‘‘ الحدیث وفیہ،فیقول: فأشھدکم أني قد غفرت لھم۔قال: یقول ملک من الملائکۃ: فیھم فلان لیس منھم إنما جاء لحاجۃ،قال: ھم الجلساء لا یشقی بھم جلیسھم‘‘[1] اللہ کے کچھ فرشتے راستوں میں چکر لگاتے رہتے ہیں ،جو اہل ذکر(کی مجلسوں)کو تلاش کرتے ہیں ،جب اللہ کا ذکر کرنے والوں کو پاتے ہیں تو ایک دوسرے کو پکارتے ہیں کہ آؤ اپنی ضرورت کی طرف،فرماتے ہیں کہ پھر وہ فرشتے آسمان دنیا تک(تہ بہ تہ)انہیں ڈھانپ لیتے ہیں ،فرماتے ہیں : پھر ان کا رب ان سے پوچھتا ہے - حالانکہ وہ ان سے زیادہ علم رکھنے والا ہے - میرے بندے کیا کہہ رہے ہیں ؟ تو
[1] بخاری ۷/۱۶۸،کتاب الدعوات باب فضل ذکر اللہ عز وجل ،ومسلم ۴/۲۰۶۹،کتاب الذکر والدعاء۔