کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 160
جو میں نے اور مجھ سے پہلے انبیاء نے کہی یہ ہے :’’لا إلہ إلا اللّٰہ وحدہ لا شریک لہ،لہ الملک،ولہ الحمد،وھو علی کل شيء قدیر‘‘(اللہ کے سوا کوئی معبود حقیقی نہیں ،وہ تنہا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ،اسی کی بادشاہت ہے اور اسی کے لئے تعریفیں ہیں اور وہ ہر چیز پر قادر ہے)۔
۲۹- ظہر سے قبل زوال آفتاب کے بعد دعاء کرنا:
حضرت عبد اللہ بن السائب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم زوال آفتاب کے بعد ظہر سے قبل چار رکعت پڑھتے تھے اور فرماتے تھے :
’’إنھا ساعۃ تفتح فیھا أبواب السماء ،وأحب أن یصعد لي فیھا عمل صالح‘‘[1]
یہ ایک ایسی گھڑی ہے جس میں آسمان کے دروازے کھولے جاتے ہیں ،اور میں چاہتا ہوں کہ اس ساعت میں میرا نیک عمل اوپر چڑھ جائے۔
[1] ترمذي ۲/۳۴۲،حدیث نمبر:(۴۷۸)اور شیخ البانی رحمہ اللہ نے اسے صحیح الترمذی(۱/۱۴۷)میں صحیح قرار دیا ہے،دیکھئے: مشکاۃ المصابیح للألبانی ۱/۲۳۷،وایضاً احمد ۳/۴۱۱۔