کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 16
چیز سے ناراض ہوا ،اس چیز سے خوش ہوا۔
(ب)اللہ کے حکم کے وقت اس کا ذکر کرنابایں طور کہ فوری طور پر اس کے حکم پر عمل کیا جائے،اور اس کی ممانعت کے وقت اس کا ذکر کرنا بایں طور کہ ممنوع کام سے دور بھاگے اور اسے ترک کردے۔
تیسری قسم: اللہ کی نشانیوں ،نعمتوں اور احسان کا ذکر کرنا،یہ بھی ذکر کی عظیم الشان قسموں میں سے ہے۔
اس طرح ذکر کی یہ پانچ قسمیں ہو ئیں ،یہ مجموعی طور پر تین قسموں میں بھی سمٹ سکتی ہیں :
۱- وہ ذکر جس پر دل و زبان دونوں متفق ہوں ،یہ ذکر کی سب سے اعلیٰ قسم ہے۔
۲- وہ ذکر جو صرف دل سے ہو،یہ ذکر کا دوسرا درجہ ہے۔
۳- وہ ذکر جو صرف زبان سے ہو،یہ ذکر کا تیسرا درجہ ہے۔[1]
اور ذکر کا مفہوم یہ ہے کہ غفلت اور بھول سے دور رہا جائے،غفلت یہ کہ انسان اپنے اختیار سے کسی چیز کو ترک کردے،جبکہ نسیان(بھول)یہ ہے کہ
[1] مدارج السالکین لابن القیم،۲/۴۳۰ و ۱/۲۳،والوابل الصیب لابن القیم،ص:۱۷۸تا۱۸۱۔