کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 157
أنت الأحد الصمد الذي لم یلد ولم یولد،ولم یکن لہ کفواً أحد۔‘‘ اے اللہ!میں تجھ سے اس وسیلہ سے سوال کرتا ہوں کہ میں شہادت دیتا ہوں کہ تو اللہ ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں ،تو تنہا اور بے نیاز ہے جس نے نہ تو کسی کو جنا ہے اور نہ ہی جنا گیا ہے،اور نہ ہی کوئی اس کا ہمسر اور مقابل ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو یہ دعاء کرتے ہوئے سن کر فرمایا: ’’لقد سألت اللّٰہ عز وجل باسمہ الأعظم۔‘‘ حقیقت میں تم نے اللہ سے اس کے سب سے عظیم نام کے واسطہ سے سوال کیا ہے۔ اور ایک روایت میں ہے: ’’لقد سألت اللّٰہ بالاسم الذي إذا سئل بہ أعطی،وإذا دعي بہ أجاب‘‘[1]
[1] ابوداؤد ۲/۷۹،وترمذي ۵/۵۱۵،واحمد ۵/۳۶۰،وابن ماجہ ۲/۱۲۶۷،وحاکم،۱/۵۰۴،امام حاکم نے اسے صحیح قرار دیا ہے،اور امام ذہبی نے اسے ثابت رکھا ہے،اور شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو صحیح الترمذي(۳/۱۶۳)میں صحیح قرار دیا ہے۔