کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 156
والا،آسمانوں اور زمین کو از سر نو وجود بخشنے والاہے،اے جلال و عظمت اور کرم والے،اے ہمیشہ زندہ رہنے والے،اے تھامنے والے۔
جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک نماز پڑھنے والے کو یہ دعاء کرتے ہوئے سنا تو آپ نے فرمایا:
’’لقد دعا اللّٰہ باسمہ العظیم الذي إذا دعي بہ أجاب،وإذا سئل بہ أعطی‘‘[1]
حقیقت میں اس شخص نے اللہ سے اس کے عظیم نام کے وسیلہ سے دعاء کی ہے کہ جب اس کے واسطہ سے اللہ سے دعاء کی جاتی ہے تو وہ قبول کر لیتا ہے اور جب اس کے واسطہ سے سوال کیا جاتا ہے تو عطا فرماتا ہے۔
۲۶-نیز درج ذیل دعاء پڑھنے کے وقت:
’’اللھم إني أسألک بأني أشھد أنک أنت اللّٰہ ،لا إلہ إلا
[1] ابوداؤد،۲/۸۰،وابن ماجہ ۲/۱۲۶۸،وترمذي ۵/۵۵۰،واحمد ۳/۱۲۰،ونسائی،۳/۵۲،اسے امام ابن حبان نے صحیح قرار دیا ہے ،حدیث نمبر:(۲۳۸۲)(موارد)وحاکم ۱/۵۰۳،اور امام ذہبی نے ان کی موافقت فرمائی ہے ،اور علامہ البانی رحمہ اللہ نے اسے صحیح النسائی(۱/۲۷۹)میں صحیح قرار دیا ہے۔